انتظار مت کرنا
میں لوٹ آنے کے ارادے سے جا رہا ہوں مگر سفر سفر ہے، میرا انتظار مت کرنا
میں لوٹ آنے کے ارادے سے جا رہا ہوں مگر سفر سفر ہے، میرا انتظار مت کرنا
کٹھن ہے زندگی کتنی سفر دشوار کتنا ہے کبھی پاؤں نہیں چلتے کبھی رستہ نہیں ملتا ہمارا ساتھ دے پائے کوئی ایسا نہیں ملتا فقط ایسے گزاروں تو یہ روز و شب نہیں کٹتے !مگر پھر بھی میرے مالک مجھے شکوہ نہیں تجھ سے میں جاں پہ کھیل سکتی ہوں میں ہر دکھ جھیل سکتی …
داد و تحسین کا یہ شور ہے کیوں ہم تو خود سے کلام کر رہے ہیں جون ایلیا