Behind The Pages: An Intimate Look at the Creative Mind of Mehrulnisa Shahmeer

with Umaira Khan

Host of Behind The Pages (BTP), A segment by Safar-e-Adab Publications

میرےریڈرز نہیں جانتے لیکن میں چھٹی کلاس میں تھی تب سےاپنی ڈائری میں ہر عمدہ شعر لکھ لیتی تھی۔ اگلے دن میں اور میری دوست کلاس میں وہ شاعری پڑھا کرتے تھے۔کبھی کسی کتاب میں چھپا کر, کبھی آدھی چھٹی میں۔میرے پسندیدہ شعر کئی ہیں۔ان میں سے ایک ہے:میں نے سمجھا تھا تو ہے تو درخشاں ہے حیات۔تیرا غم ہے تو غم دہر کا جھگڑا کیا ہے؟تیری صورت سے ہےعالم میں بہاروں کو ثباتتیری آنکھوں کی سوا دنیا میں رکھا کیا ہے۔

An image of a laptop and notebook lying on a wooden desk beside a cup of coffee and flower pot giving a soothing effect to the eyes of the viewer, representing the life style of a writer, through the segment behind the pages-Safar-e-adab

آئیں جانتے ہیں اردو ادب کی جانی مانی ناول نگار، مہرالنساء شاہ میر کے بارے میں

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا آپ کا قلمی نام ہی اصل نام ہے؟
جی ہاں مہرالنساء شاہ میر ہی میرا اصل نام ہے۔

آپ کس شہر سے تعلق رکھتی ہیں؟ اگر آپ کچھ اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں بتانا چاہیں تو بتا دیں۔
میرا تعلق بلوچستان کے شہر اوستہ محمّد سے ہے۔میری ذاتی زندگی کے متعلق میں بات کرنازیادہ پسند نہیں کرتی۔

آپ کے بچپن کی پسندیدہ یاد کیا ہے؟
میرے دادا اور میری دادی بچپن میں ہمیں اپنے وقتوں کے قصے سناتے تھے۔باقی بچوں کے لئے وہ بورنگ ہوتے تھے لیکن مجھے آج بھی ہر وہ قصہ یاد ہے۔شاید میں لکھاری تھی اسی لئے مجھے کہانیوں سے ہمیشہ انس رہا۔وہ میری بہت خوبصورت یاد ہے۔
اسکے علاوہ میری سب سے خوبصورت یاد جو کہ اب بھی ہے۔بلوچستان کےگھر بڑے بڑے رقبے پہ پھیلے ہوتے ہیں۔صحن اور بڑے برامدے۔گرمیوں میں جب ہم سب گھر والے باہر صحنمیں چارپائیوں پہ سوتے تھے تب میں رات دیر تک ستارے دیکھتی تھی۔وہ خاموشی،وہ سکون،اور وہ راتیں۔میں اس وقت کو کبھی بھول نہیں سکتی۔(کوئی اس اے سی کو بند کروا ئے تاکہ وہ وقت دوبارہ آجائے)

اپنے تعلیمی سفر کے متعلق کچھ بتائیے؟
میں ان دنوں اپنی گریجویشن مکمل کرنے والی ہوں انشااللہ!

کتابیں پڑھنے کا شوق کب اور کیسے ہوا؟
شروع سے تھا۔دوئم کلاسمیں تھی جب میں نےاپنے کورس کی ساری کتابیں پڑھ لیں اور میں پانچیں جماعت کے باہر اپنی پڑوسی اور اپنی سینیئر کے پاس گئی اور اس سے اسکی اردو کی کتاب مانگی۔وہ حیران تھی بچی سمجھ کر کتاب دے دی۔مگر آدھی چھٹی ختم ہوتے ہی واپس لے لی۔اس میں ایک کہانی تھی لومڑی اور لمبی چونچ والے ایک جانور کی۔آدھی کہانی پڑھ لی اور آدھی پڑھے بغیر اسکول بدل گیا۔اب جہاں آئی وہاں تو عید تھی۔میری کلاس کے ساتھ ہی اسکول کی ساری کتابیں جمع کرنےوالا کمرہ تھا۔میں نے ساتویں،آٹھویں اور نویں جماعت کی اردو کی کتابیں پڑھ ڈالیں۔سب کو لگتا تھا مجھےپڑھنے کا شوق ہے لیکن مجھے کہانیاں پڑھنی تھیں۔خیرکچھ وقت بعد ہم کوئٹہ چلے گئے اور وہاں جس گھر میں ہم رہتے تھے وہ ایک چھوٹی سی کالونی تھی جہاں چھگھر تھے اور جس گھرمیں ہم تھےوہ ایک تہہ خانےنما جگہ تھی۔لیکن بےحد پرسکون اور لمبےرقبے والی جگہ۔
میں زینوں کے اختتام پہ بیٹھ کر باہر آتے جاتے لوگوں کو دیکھتی اور بور ہوتی تھی۔اسی طرح ایک دن وہیں زینوں کے درمیان ایک جگہ تھی۔میں نے جھک کر دیکھا وہاں کچھ ڈائجسٹ پڑی تھیں۔میں نے ساری ڈائجسٹس نکالیں اور پڑھنا شروع کیا۔وہ میرا ڈائجسٹس سے پہلا تعارف تھا۔میں نے ساری ڈائجسٹس پڑھ ڈالیں۔پھر تو جیسےعادت ہو گئی۔میں گھر کے کمرے اور صحن سے زیادہ وقت ان زینوں پہ گزار دیتی تھی۔وہ وقت،وہ لمحے میری زندگی کا بہت خوبصورت دور تھا۔کتابوں سے پہلی شناسائی۔

آپ کو کس قسم کی کتابیں کو پسند  ہیں؟
وہ جن میں حقیقت کا پہلو موجود ہو۔میری ہمیشہ گھر والوں اور دوستوں سے اسی بات پہ بحث ہوتی ہے کہ “ایسا کہاں ہوتا ہے؟”اور وہ کہتے ہیں یہ بس کہانی ہے۔میں سوچتی ہوں کہانیوں میں بھی حقیقت کا پہلو ہونا چاہیے۔کچھ ایسا جو آپ کو لگے اچھا یہ تو میرے جیسا ہے۔اس کے علاوہ کہانی کی سیٹنگ مجھے بہت attract کرتی ہے۔اور سب سے آخر میں رومانس۔

کیا شاعری میں دل چسپی ہے؟ اگر ہے تو آپ کا پسندیدہ شعر کون سا ہے اور پسندیدہ شاعر کا نام؟
میرےریڈرز نہیں جانتے لیکن میں چھٹی کلاس میں تھی تب سےاپنی ڈائری میں ہر عمدہ شعر لکھ لیتی تھی۔اگلے دن میں اور میری دوست کلاس میں وہ شاعری پڑھا کرتے تھے۔کبھی کسی کتاب میں چھپا کر کبھی آدھی چھٹی میں۔میرے پسندیدہ شعر کئی ہیں۔ان میں سے ایکہے۔
میں نے سمجھا تھا تو ہے تو درخشاں ہے حیات۔
تیرا غم ہے تو غم دہر کا جھگڑا کیا ہے؟
تیری صورت سے ہےعالم میں بہاروں کو ثبات
تیری آنکھوں کی سوا دنیا میں رکھا کیا ہے۔

آپ نے قلم کو کب اپنا ساتھی بنایا ؟ کوئی خاص واقعہ؟
میں ہمیشہ کہتی ہوں لکھائی میرے لئے معجزہ ہے۔کوئی خاص واقعہ کوئی خاص لمحہ نہیں تھا۔بس کسی ایک رات میں،یونہی بیٹھے بیٹھے میں نےلکھائی کے متعلق کچھ ریسرچ کی اور لکھنا شروع کر دیا۔میں نے نیت سچی رکھی اور پھر میرے لئے معجزے ہوئے۔

کوئی ایسی بات جس نے آپ کے قلم کو متحرک رکھا ہو ؟
کیونکہ یہ میرا واحدٹیلنٹ ہے۔پیچھے مڑ کر دیکھنے پہ سب ہےلیکن “محبت”نہیں ہے۔ویسی محبت جو مجھے قلم سے ہے۔میں چانسز نہیں لے سکتی یاشاید لینانہیں چاہتی۔بجائے اسکے کہ کوئی ایسا کام کروں جو مجھےپسند نہ ہو میں بس لکھائی کو چنتی رہوں گی۔اور میں ہمیشہ سے معاشرے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتی تھی اپنی بات سنانا چاہتی تھی قلم نے مجھے وہ آزادی بھی دی ہے۔اب میں اپنی کتابوں میں وہ سب لکھ سکتی ہوں جس کی مجھے خواہش تھی کہ کوئی لکھے۔

آپ کا پسندیدہ ناول نگار کون ہے؟ پسند کی کوئی خاص وجہ؟
کوئی ایک نہیں ہے۔سچ کہوں تو میں کسی ایک کو پسندیدہ نہیں کہہ سکتی۔کئی لکھاری ہیں جن کی ایک یا دو کتابیں پسند ہیں۔کئی ہیں جن کی تمام کتابیں پسند ہیں۔
آپ کے دل کے قریب کون سا ناول ہے. ؟ کسی دوسرے مصنف کا بتائیے
سفال گر   . . بشری سعید کا ایک ناول ہے۔وہ ایک ایسی کتاب ہے جو ہر ایک کے لئے نہیں ہے۔اسکے علاوہ عکس،نمل اور من و سلویبہت پسند ہیں۔

قارئین کی مثبت و منفی خیالات کو کس طرح آپ قبول کرتی ہیں ؟
منفی خیالات تو خیر کوئی لکھاری جلد پراسیس نہیں کر سکتا اور وہ میرےذہن میں اٹک کر رہ جاتےہیں۔بجا ہوں تو ان پہ کام کر لیتی ہوں،میرے اندر ہمیشہ سے ایک بات رہی ہے کہ قبول کر لو۔اگر استنقید میں وزن ہے تو میں اسے قبول کر کے اگلی بار بہتر کام کرتی ہوں ورنہ جانے دیتی ہوں(یہ آسان کام نہیں میرے لئے)۔اور مثبت خیالات میرے موبائل کی گيلری میں محفوظ ہوجاتے ہیں ہمیشہ کے لئے۔میرے پاس ہزاروں سکرین شاٹس ہیں ہر ریڈر کا ہر ریویو محفوظ ہے۔

ناول نگاری سے قطع تعلق کرنے کا کبھی خیال آیا ہے؟
ہر صبح جاگتے ہوئے یہی خیال آتاہے۔ہرصبح سوچتی ہوں یہ کیا کر رہی ہوں میں؟اور پھر ایک گھنٹے بعد ناشتہ ملتا ہے،پھر سوچتی ہوں اسکے علاوہ کچھ آتا ہے؟دماغ کہتا ہے نہیں۔تو دنیا جگہ پہ آجاتی ہے۔پھر میں اور ناول نگاری۔
اگر آپ کو موقع ملے تو آپ کھانے پر کس ناول کے ہیرو کو مدعو کرنا چاہیں گی ؟ اور کیوں؟
میں اپنے ناول بسمل سے قیس كمبير کو مدعو کرنا چاہوں گی۔وہ ایک ایسا کردار ہے جس کے ساتھ میرا دل جڑا ہوا ہے۔بات اسکے بارے میں ہو تو کیوں اور کیا غیر معنی ہوجاتے ہیں۔وہ میرے سامنے بیٹھے میں اس سے بات کروں بس۔

کوئی ایسا ناول جو آپ نے خالصتاً قارئین کی فرمائش پر تحریر کیا ہو ؟
ایسا کوئی ناول نہیں ہے۔میں نے ہمیشہ اپنے لئے لکھا ہے۔

کوئی ایسا کردار آپ نے تحریر کیا ہے جس کا تعلق حقیقی زندگی سے ہو یعنی وہ کسی انسان کا ترجمان ہو ؟
عمر حیات کی اپنی پڑھائی کے حوالے سے ساری اسٹرگل میرے بھائی سے انسپائرڈ ہے۔زینیا حاكم کی کہانی نہیں ہاں البتہ اسکے ایکشنز میری بڑی بہن سے انسپائرڈ ہیں اور شیزل سيمسن کا کردار میری عزیز ترین دوست مریم مظفر سے انسپائرڈ ہے۔

ماشاءاللہ ، آپ کے ناول ” بخت ” کو کافی شہرت نصیب ہوئی ہے۔ اس ناول سے آپ کا پسندیدہ کردار کون سا ہے ؟ اور کیوں ہے؟
عمر حیات۔جب بخت لکھ رہی تھی انہی دنوں میری دادی کا انتقال ہوگیا تھا۔اللّه انکے لئے آگے کےجہان میں آسانیاں کرے۔میں کافی اداس تھی میری دادی میری زندگی میں ایک بہت بڑا حصہ رکھتی تھیں۔اور انہی دنوں عمر نے جیسے میرے دل پہ مرہمرکھا ہو۔میں اس وقت کو اور عمر کے کردار کو ہمیشہ یاد رکھوں گی۔

آپ کے ناولوں کی سب سے بڑی خوبی کیا ہے؟ اور آپ اسے خوبی کیوں سمجھتی ہیں ؟
یہ خوبی کہ میرے ناول کا ہیرو بھی کسی ولن سے کم نہیں۔وہاں لڑکیاں کوئی چھوئی موئی اور پارسائی کی اعلیٰ حدود کو نہیں چھوتیں۔میں اسے اس لئے خوبی سمجھتی ہوں کہ اصل زندگی میں ہر انسان ایسا ہی ہوتا ہے۔اور یہاں میرے ناول کچھ حد تک حقیقی تاثر دینے لگتے ہیں۔

کیا لکھنے کے حوالے سے کبھی کسی نے آپ کی مدد کی ہے؟ اور کیا آپ کی زندگی میں کوئی ایسا انسان ہے جس کے پاس آپ کچھ بھی نیا لکھنے پر بھاگی بھاگی اسے اپنی تحریر پڑھانے جاتی ہوں؟
بہت سارے لوگ میری مدد کرتے ہیں۔جیسے کہ میری کچھ دوستیں۔میرے بھائی اور ابا۔اور میری بڑی بہن کے پاس میں اپنا مسودہ پڑھوانے جاتی ہوں لیکن وہ ہر دفع مصروف ہوتی ہے۔اور یہ سائيكل چلتا رہتا ہے۔

بطور قاری پورے ناول میں آپ کو کون سی چیز سب سے زیادہ پرکشش لگتی ہے؟
مجھے اچھا لگتا ہے اگر چیزوں کو”عام”اور “جدید”دکھایاجائے۔کہانی اگر صرف محبت کے مدار سے ہٹ کر بھی کسی تعلق،کسی تجزیے پہ گھومتی ہوتو مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔اس کے علاوہ مجھے رومانس پڑھنا بہت پسند ہے۔ایسا رومانس جہاں فضاؤں میں بھی آپ کو رومانس محسوس ہو سکے اور اسے پڑھتے ہوئے آپ بلشکررہے ہوں۔اور بدقسمتی سے ایسا رومانس بہت کم کتابوں میں موجود ہے۔
مجھے تھرلرز بہت پسند ہیں کیونکہ میں ایک ایسی ریڈر ہوں جو ٹک کر نہیں بیٹھ سکتی لیکن تهرل آپ کو ایک جگہ بٹھا سکتا ہے۔

کرداروں کے نام مشکل اچھے لگتے ہیں یا آسان ؟
بس وہ نام جو میرے ذہن کو اچھا لگ جائے پھر وہ آسان ہو یا مشکل میں رکھ دیتی ہوں۔

اگر آپ کو کسی لائبریری میں بند کر دیا جائے اور چار دن تک باہر آنے کی اجازت نہ ہو ، کھانا پینا وقت پر مل جائے تو کیا آپ اس میں بغیر انسان اور انٹرنیٹ کے رہ لیں گی؟
میں نہیں رہ سکتی۔مجھے کتابوں سے بہت محبت ہے۔لیکن میں ایک ایسی انسان ہوں جو دس منٹ بھی ٹک کر ایک جگہ نہیں بیٹھ سکتی۔ایک گھنٹے سے زیادہ ایک کام کو نہیں کرسکتی۔میں بہت جلدی چیزوں اور انسانوں سے بور ہوجاتی ہوں۔کتابوں سے بھی۔مجھے ایک جگہ قید کر دیا چاہے وہ لائبرری ہی کیوں نہ ہو دو گھنٹوں کے اندر اندر میں بور ہوجاؤں گی۔بلکہ دو گھنٹے بھی بہت لمبا وقت ہوگا۔

” بخت ” ناول کو قارئین نے خوب سراہا ہے ۔ کیا آپ کو پہلے سے اس ناول کی کامیابی کی امید تھی؟
مجھے امید تھی بخت لوگوں کو پسند آئےگا لیکن جتنا پسند آیا اتنی امید نہیں تھی۔بس اللّه کا کرم ہے۔

آپ کے لکھے گئے تمام ناول میں سے وہ کردار جو اصل حقیقت میں موجود ہے، آپ نے اس کی کوئی بات پوشیدہ رکھی ہو جو منظر عام پر نہ لائی گئی ہو۔اگر ہاں تو کیا وہ آپ اپنے قارئین کو بتانا چاہے گیں؟
میں اگر اپنی زندگی سے کسی انسان کو دیکھ کر بھی کردار لکھوں تو اسکی چند عادات ہی لیتی ہوں۔اس طرح تو بہت ساری عادات ناہی لکھتی اور ایسی کوئی خاص بات نہیں ہے جو پوشیدہ رکھی ہو۔

 ” بسمل ” کی کہانی اگر واضح کرنی ہو تو آپ چند جملوں میں کر سکتی ہیں ؟
بسمل میری زندگی کی سب سے خوبصورت شےہے۔اگر اسکی کہانی کو چند جملوں میں کہوں تو بسمل حقیقت کا تھپڑ ہے۔ایک عرصے سے دنیا اور معاشرے نے ہمیں الوژن میں رکھا کہ شادیاں یوں چلتی ہیں اور یوں نہیں بسمل کے زریعےآپ کو پتہ چلے گا شادیاں کیوں چلتی ہیںاور کیوں نہیں۔
ہمیں بتایا گیا کہ محبت ہیل کرتی ہے محبت زندگی ہے۔لیکن بسمل بتاتا ہے محبت زندگی کا حصہ ہے۔ساری زندگی نہیں۔بسمل بتاتا ہے کہ آپ کا ماضی کس حد تک آپ پہ اثر انداز ہوتا ہے۔وہ دنیا جو ماں کی تربیتپہ سوال اٹھاتی ہےبسمل پڑھ کر کچھ لوگ باپ کے رویے کا سوال بھی کریں گے۔
بسمل آپ کو سکھائے گا جنون اور محبت کےدرمیان فرق کیا ہے ؟زندگی کی اہمیت کیا ہے؟اب اس ٹاپک پہ میں لمبی بات کر سکتی ہوں لیکن خیر۔

محبت و نفرت دو بڑے جذبے ہیں جس پر بیشتر ناولوں کی عمارتیں کھڑی ہوتی ہیں ۔  کیا آپ کے کسی ناول کی بنیاد بھی اسی پر ہے؟
مجھے لوگوں سے نفرت نہیں ہوتی۔میں انہیں خود سے الگ کر کے انکی طرف سے بے حس ہوجاتی ہوں۔لیکن ہاں مجھے کچھ taboos سے نفرت ہے۔اور کچھ اسباق سے محبت بھی۔میری کہانیاں اسباق کی محبت میں لکھی جاتی ہیں۔

نئے عہد کا بہترین ناول نگار آپ کسے سمجھتی ہیں ؟
میں کسی ایک لکھاری کا نام نہیں لے سکتی لیکن میرے آس پاس نئے لکھاری بہت اچھا کام کررہے ہیں ۔میں چاہوں گی وہ ایک دن بہت جائیں۔ان سب کی محنت ایک دن رنگ لائے۔

آپ کی کتنی تحریریں اب تک شائع ہو چکی ہیں ؟
چار۔بخت،بسمل،بوگی نمبر بارہ اور باب دہر۔

آپ کے لکھے گئے تمام ناولز سے آپ کا ایک پسندیدہ ڈائیلاگ؟
”مجھ پہ سب سے زیادہ حق میرا ہے۔“بسمل کی لائن ہے۔ویسے میں ڈائیلاگز پہ بہت دھیان دیتی ہوں ہر دوسری لائن ہی فيورٹ ہے۔انتخاب مشکل ہے۔

قارئین کے بدلتے رجحانات خصوصاً جو نئی خرافات بڑی تیزی سے ناولوں میں پھیل رہی ہے اس کے بارے میں آپ کیا کہنا چاہیں گی. ؟ ( مجھے امید ہے میری بار صحیح سمجھ رہی ہوں گی ، میں فحش مواد کی بات کر رہی ہوں.)
یقین کریں فحش نگاری نی ادب کو ديمك بن کر چاٹا ہے۔اس نے رومانس اورمیاں بیوی کے رشتے کے تقدس کو بہت بری طرح پامال کیا ہے۔میرے نزدیک یہ قاری سے زیادہ لکھاری کا قصور ہے کیونکہ بیچارہ قاری جو چودہ پندره سال کی عمر میں انکو پڑھ لے جسے صحیح غلط کی تمیز نہ ہو تو اسے کیا معلوم یہ غلط ہے اور یہ حقیقت نہیں۔؟
دوسرا قصور پبلشر کا ہے جو بغیرپڑھے مسودے پبلش کرتے ہیں۔آپ پہ ذمہ داری ہے جس کا آپ غلط استعمال کر رہے ہیں۔یہ دلدل ہے کو ادب کو بری طرح نگل رہی ہے۔

آپ کی نظر میں قلم اور زندگی کا رشتہ کیسا ہونا چاہیے ؟
قلم اور زندگی کا بہت گہرا تعلق ہے۔جن چیزوں کا ہم زندگی میں تجربہ کرتے ہیں اسی فیصد لکھاری وہی لکھتے ہیں۔۔قلم کو حقیقی زندگی سے الگ کردیں تو محض کہانی بچ جائیں گی۔بے معنی کہانیاں۔جن میں تاثیر ہوگی نہ سبق۔کچھ بھی لکھتے ہوئے اصل زندگی کو یاد رکھنا چاہیے۔

 اگر آپ کو کسی ناول کی ہیروئن بننے کا موقع ملے تو کس ناول کی ہیروئن بننا پسند کریں گی؟
مجھے ہیروئن نہیں بننا۔مجھے بچپن سے ہیرو اور ہیروئن پسندنہیں آئے۔مجھے anti heroine اور anti hero پسند ہیں۔
اگر مجھے کبھی موقع ملا تو میں زینیا حاکم بننا چاہوں گی۔(آپ اسے ہیروئن سمجھتے ہیں تو بہت بڑی غلطی ہے)

پاکستان کے ساتھ ساتھ آپ کے پاس ہندستانی قارئین ہیں ؟ ان کے لیے آپ کچھ کہنا چاہیں گی؟
میرے لئے میرا ہر قاری برابر ہے۔سرحدیں غیر معنی ہیں۔آپس کی بات ہے ہندوستانی قاری جب اردو بولتے ہیں انکی اردو بہت خالص ہوتی ہے۔اور مجھے ہمیشہ پسند آتی ہے۔اسی طرح بولا کریں۔

آپ کو سفرِ ادب کے بارے میں کس طرح معلوم ہوا؟ اور ہمارے ساتھ کام کر کے آپ کو کیسا محسوس ہوا؟
انسٹاگرام کا پیج جس کی بائیو میں لکھا تھا میرے پاس ناولز ہیں۔بس یہ تھا شناسائی کا دور۔میرا سفر ادب کے ساتھ ہمیشہ سے اچھا تجربہ رہا ہے۔اس لئے میری priorities میں سے ایک یہی ویب سائٹ ہے۔

سفرِ ادب کے لیے کوئی پیغام ؟
آپ جس طرح لکھاری کو عزت اور توجہ دیتے ہیں اور جس طرح آپ محنت اور لگن سے کام کر رہے ہیں بس اسے چھوڑیئے گا مت۔

قارئین اور مصنفین کے نام کوئی پیغام ؟
قارئین سے یہ کہنا چاہوںگی ایک کہانی کو پڑھ کر چند دن اسکے حصار میں رہ کر اسے بھول مت جایا کریں۔ان اسباق کو اگر اپنی زندگی پہ اپلائے کریں گے تو يقيناآپ کو بہت فائدہ ہوگا۔اسکےعلاوہ کہانی کا صرف رومانس یاد نہ رکھا کریں۔باقی بھی بہت کچھ ہوتا ہے۔اور سب سے بڑی بات جتنا ہو سکے اتنا مختلف لکھاریوں کو پڑھیں۔دائرہ ادب وسیع کریں۔یہ آپ کے بہت کام آئے گا۔اور ایک اہم بات کسی بھی لکھاری کو میسج کرتے وقت یہ یاد رکھا کریں کہ وہ بھی ایک انسان ہے اس پہ بھی آپ کے الفاظ اثر انداز ہوتے ہیں تنقید اور رائے کو مثبت رکھا کریں۔
مصنفین سے کہنا چاہوں گی کہ آپ نے محنت اور لگن نہیں چھوڑنی وہ دن دور نہیں جب آپ کو ہر وہ شے ملے گی جس کی آپ کو تمنا ہے۔

قارئین کے سوالات

@syeda_rija2005
مہر النساء کے ہر ناول کے نام کی ابتدا حرف “ب”  سے ہی کیوں ہوتی ہے؟
یہ سب سے زیادہ پوچھا جانے والا سوال ہے۔اسکے پیچھے کوئی ایسا بڑا واقعہ یاانسپریشن نہیں ہے۔بخت کا”ب “اتفاق تھا۔اور بسمل کا پہلا نام نگاہش تھا۔بوگی نمبر بارہ کا نام بھی اتفاق سے “ب “سے آیا۔ہاں لیکن باب دہر کے وقت میں نے خود یہ حرف منتخب کیا تھا۔اب عادت ہونے لگی ہے۔

@its_anooshyy
عمر حیات کا کردار آپ کے بھائی سے متاثر ہو کر لکھا گیا تھا ؟ کیا مستقبل میں کسی ناول میں ہمیں عمر حیات کا کردار دوبارہ دیکھنے ملے گا ؟
میرے ذہن میں ایک کہانی ہے،جس میں عمر حیات کا کردار ہے۔اور وہ کہانی مجھےبے حد پسند بھی ہے۔لیکن فلحال اسےلکھ نہیں سکتیعمر حیات کو دوبارہ پڑھنے کے لئے آپ کو دو سے تین سال انتظار کرنا پڑے گا۔

@_afshanbunairee
بخت میں مہرماہ کا کردار لکھنے کی کوئی خاص وجہ ؟
کوئی خاص وجہ نہیں تھی۔بخت وہ کہانی ہے جو میرے ذہن میں بہت کم عمری میں آئی تھی۔اور تب سے اس میں مہرماہ کا کردار تھا۔ہاں لیکن میں یہ ضرور دکھانا چاہتی تھی کہ محبتوں کے پیچھے بھاگنے سے آپ بے توقیر ہوجاتےہیں۔اپنے قریبی لوگوں کو آزاد چھوڑنا چاہیے۔

@akanoor4
What was the one thing that was your Trigger to write your first masterpiece? or was it just pre-planned?
It was a miracle. That’s all i can say.

@she_wolf478
کیا قیس ، مہدی ، زینیا کسی کا کردار انسپائر ہو کر لکھا ہے؟
زینیا کا کردار میریبڑی بہن سے انسپائرڈ ہے۔حالات اور واقعات زندگی نہیں،محض زینیاکے ایکشنز اور کچھ عادات۔(جسے اصل زندگی میں نہیں بدل سکی اسے ناول میں بدل دوں گی۔)

@jeon_maimoona
حسن نے تو میڈیکل میں ایڈمیشن لیا تھا وہ وکیل کیوں بنا ؟
حسن نے ایف اے سی پری میڈیکل کیا تھا۔میڈیکل کالج میں داخلہ نہیں لیا تھا۔موڈ بدل گیا ہوگا اسکا۔

@enchantress__
A character that we can hope to see in your future novels?
Umer Hayat, maybe.

@tariqq009

ہارون رشید صاحب ماشاءالله سے شادی شدہ ہیں البتہ ہارون شاہد اکیلا نہیں تھا۔اگر ایک رومانوی تعلق آپ کو مکمل کرتا ہے تو آپ غلط ہیں۔

بخت میں ہارون رشید کو اکیلا کیوں کر دیا ؟

Anonymous

کیا آپ کے ناول پر ڈراما بنے گا تو آپ بنانے دیں گی؟

ارادہ تو نہیں ہے۔اب آگے کا کچھ کہہ نہیں سکتے۔ہاں بوگی نمبر بارہ کے

aesthetics میں ٹی وی پہ دیکھنا چاہوں گی۔

 کسی ایک ناول پر فرض کریں کہ ڈراما بننے والا ہے تو کون سے اداکار آپ کو اس کی کاسٹ کے لیے رکھنا چاہیں گی؟

اداکار نہیں کچھ انفلوئنسرز ہیں۔ان کے چہرے میرے کرداروں سے ملتے ہیں۔”سچل”نامی ایک پاکستانی اداکار ہیں وہ میرے پانچویں ناول کےہیرو کے طور پہ كاسٹ ہو سکتے ہیں۔اسکے علاوہ میں فواد خان کی فین رہی ہوں۔میں تو ہر دفع انہیں كاسٹ کرواؤں گی۔(اسکے لئے میری فیس ہوگی ویسے)

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *