مانا نہیں تو مر کے دکھانا پڑا اسے
احمد طارق درکار تھا قرار بلانا پڑا اسے آواز دی تو لوٹ کے آنا پڑا اسے میں کون ہوں کہاں سے ہوں اور کس کا پیار ہوں بھولا ہوا تھا مجھ کو بتانا پڑا اسے جاتے ہوئے سبھی سے ملایا تھا اس نے ہاتھ اور سب میں میں بھی تھا سو ملانا پڑا اسے میری …