ہائے! اردو یہ سیاست

متین نیازی ہائے اردو یہ سیاست تری جاگیر کے ساتھ کوئی غالبؔ کا طرفدار کوئی میرؔ کے ساتھ زندگی ایک سفر خوف کی زنجیر کے ساتھ موت اک خواب گراں حشر کی تعبیر کے ساتھ ہر ادا حسن کی محفوظ ہے تاثیر کے ساتھ بولتی چلتی تھرکتی ہوئی تصویر کے ساتھ ضبط کی حد سے …

صرف اشارہ کرتے ہیں

عظیم الدین ساحل کلم نوری اردو کا نمک جو کھاتے ہیں اردو پہ گزارا کرتے ہیں اس بات کا دکھ ہے لوگ وہی اردو سے کنارا کرتے ہیں مت دیکھ حقارت سے ان کو اندازہ نہیں ہے تجھ کو ابھی شبنم کے یہ ننھے قطرے بھی شعلے کو شرارا کرتے ہیں اپنوں سے گلہ ہم …

آج سے رستہ ہمارا اور ہے

پروین شاکر شب وہی لیکن ستارہ اور ہے اب سفر کا استعارہ اور ہے ایک مٹھی ریت میں کیسے رہے اس سمندر کا کنارہ اور ہے موج کے مڑنے میں کتنی دیر ہے ناؤ ڈالی اور دھارا اور ہے جنگ کا ہتھیار طے کچھ اور تھا تیر سینے میں اتارا اور ہے متن میں تو …

رونا آیا

ساحر لدھیانوی کبھی خود پہ کبھی حالات پہ رونا آیا بات نکلی تو ہر اک بات پہ رونا آیا ہم تو سمجھے تھے کہ ہم بھول گئے ہیں ان کو کیا ہوا آج یہ کس بات پہ رونا آیا کس لیے جیتے ہیں ہم کس کے لیے جیتے ہیں بارہا ایسے سوالات پہ رونا آیا …

کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا

ندا فاضلی کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتا کہیں زمین کہیں آسماں نہیں ملتا تمام شہر میں ایسا نہیں خلوص نہ ہو جہاں امید ہو اس کی وہاں نہیں ملتا کہاں چراغ جلائیں کہاں گلاب رکھیں چھتیں تو ملتی ہیں لیکن مکاں نہیں ملتا یہ کیا عذاب ہے سب اپنے آپ میں گم ہیں …

محبت ہمسفر میری

کٹھن ہے زندگی کتنی سفر دشوار کتنا ہے کبھی پاؤں نہیں چلتے کبھی رستہ نہیں ملتا ہمارا ساتھ دے پائے کوئی ایسا نہیں ملتا فقط ایسے گزاروں تو یہ روز و شب نہیں کٹتے !مگر پھر بھی میرے مالک مجھے شکوہ نہیں تجھ سے میں جاں پہ کھیل سکتی ہوں میں ہر دکھ جھیل سکتی …

کیوں؟

داد و تحسین کا یہ شور ہے کیوں ہم تو خود سے کلام کر رہے ہیں جون ایلیا