ہر ایک بات پہ کہتے ہو
مرزا غالب ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے تمہیں کہو کہ یہ انداز گفتگو کیا ہے نہ شعلہ میں یہ کرشمہ نہ برق میں یہ ادا کوئی بتاؤ کہ وہ شوخ تند خو کیا ہے یہ رشک ہے کہ وہ ہوتا ہے ہم سخن تم سے وگرنہ خوف بد آموزی …
مرزا غالب ہر ایک بات پہ کہتے ہو تم کہ تو کیا ہے تمہیں کہو کہ یہ انداز گفتگو کیا ہے نہ شعلہ میں یہ کرشمہ نہ برق میں یہ ادا کوئی بتاؤ کہ وہ شوخ تند خو کیا ہے یہ رشک ہے کہ وہ ہوتا ہے ہم سخن تم سے وگرنہ خوف بد آموزی …
Urdu Afsana Noor Fatima
عادل رضا منصوری چاند تارے بنا کے کاغذ پر خوش ہوئے گھر سجا کے کاغذ پر بستیاں کیوں تلاش کرتے ہیں لوگ جنگل اگا کے کاغذ پر جانے کیا ہم سے کہہ گیا موسم خشک پتا گرا کے کاغذ پر ہنستے ہنستے مٹا دیے اس نے شہر کتنے بسا کے کاغذ پر ہم نے چاہا …
Complete Urdu Novel Ahmreen Shaikh
ہے جٌرم اگر وطن کی مِٹی سے محبت یہ جٌرم سدا میرے حسابوں میں رہے گا
اب تیری چاہت سے رخصت طلب ہوں میں اس بار میرے دل سے تو سچ مچ اتر گیا
متین نیازی ہائے اردو یہ سیاست تری جاگیر کے ساتھ کوئی غالبؔ کا طرفدار کوئی میرؔ کے ساتھ زندگی ایک سفر خوف کی زنجیر کے ساتھ موت اک خواب گراں حشر کی تعبیر کے ساتھ ہر ادا حسن کی محفوظ ہے تاثیر کے ساتھ بولتی چلتی تھرکتی ہوئی تصویر کے ساتھ ضبط کی حد سے …
عظیم الدین ساحل کلم نوری اردو کا نمک جو کھاتے ہیں اردو پہ گزارا کرتے ہیں اس بات کا دکھ ہے لوگ وہی اردو سے کنارا کرتے ہیں مت دیکھ حقارت سے ان کو اندازہ نہیں ہے تجھ کو ابھی شبنم کے یہ ننھے قطرے بھی شعلے کو شرارا کرتے ہیں اپنوں سے گلہ ہم …
تہذیب حافی میں کہ کاغذ کی ایک کشتی ہوں پہلی بارش ہی آخری ہے مجھے
عرش سلطانپوری کاش منزل مجھے ملے نہ کبھی مار ڈالے مجھے سفر میرا