Poetry
Mariyam Ghaffar
وہ بیٹھا ہے آج سامنے مجھے چھوڑ جانے والا
میرے خیال میرے اعتبار مجھے توڑ جانے والا
پوچھ رہا ہے سبب میری اداسی میری تنہائی کا
مجھے مشکلوں میں گھرا چھوڑ جانے والا
وہ آج میرے گھر کا پتا پوچھ رہا ہے
کل مجھے بیچ راہوں میں چھوڑ جانے والا
میں چپ ہوں تو بولتا نہیں کچھ
بس دیکھتا ہے بغور مجھے وہ بے دردی
سے میرے دل کو توڑ جانے والا