روح کو مرتے دیکھا

دل پہ ایسے بھی عذابوں کو اترتے دیکھا
ہم نے چپ چاپ اسے خود سے بچھڑتے دیکھا
آج شب سانحہ کچھ ایسا بھی گزرا مجھ پر
سانس جاری رہی پر روح کو مرتے دیکھا

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *