Poetry
Naziya Kausar
مبارک ہو دوستوں یہ رمضان کا مہینہ
نمازیں’ زکوٰۃ اور قرآن کا مہینہ
یوں تو غافل رہے مسجد و صدقات سے ہم
لو آگیا ہے نرم لہجے اور میٹھی زبان کا مہینہ
غرض و خواہشات سے بڑھ کر مانگنا ہوگا اس برس
مظلوم ہم’ مجبور ہم اور گنہگار بھی ہم ہی ہیں
چلو ، نکالتے ہیں طاق سے قرآن کو اب تو
کہ لوگ کہہ رہے ہیں آگیا مسلمان کا مہینہ
وقت کے ساز میں اندیشوں کی آہٹ بھری ہے
سنبھلتے ہیں اب ہی کہ منافقوں کی قسمت بری ہے
زلفقار کو نکال کر روشن راہ پر چلنا ہوگا
امید’ دعا’ آور انتظار کہ ہے یہ مہربان کا مہینہ
لو سج رہا ہے پھر میدان اور جوش میں ہے شیطان
تین سو تیرا تھے وہ نڈر تو جانباز ہم بھی کم نہیں ہے
حوصلوں سے ہی ہوگا فیصلہ ہے ہمکو تو یقین
کہ وہ بھی رمضان ہی تھا اور اب بھی ہے رمضان کا مہینہ
♥️