Ramzan-al-Mubarak




Article

Natasha Fayyaz

◾تعارف
عربی میں روزہ کو ”صوم“ کہتے ہیں۔ صوم کے لغوی معنی ”رکنے“ کے ہیں ۔
رمضان ۔۔۔۔۔۔رَمَض ۔۔۔۔۔۔ تپش یا شدید گرمی۔
اس ماہِ مبارک میں روزہ دار بھوک و پیاس کی شدت محسوس کرتا ہے۔ اسی لیۓ اسے ”رمضان“ کہا جاتا ہے۔
اس ماہِ مبارک میں الله کے فضل و کرم سے عبادت کا ثواب عام ایام کی عبادت کی نسبت بڑھا دیا جاتا ہے۔ یعنی کہ نفل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ثواب ستر فرضوں کے برابر۔
قرآن میں ارشاد ہے کہ !
”مومنوں تم پر روزے فرض کیۓ گٸے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیۓ گٸے تھے“۔
(البقرہ)
◾روزے کی تین اقسام
◾الصوم العموم : یہ عام درجے کا روزہ ہوتا ہے۔ جو کہ انسان کو پیٹ کی خواہشات سے روکتا ہے۔
◾الصوم الخصوص : روزے کی اس قسم میں انسان اپنے جسمانی اعضأ یعنی کہ ناک، کان، آنکھ وغیرہ کو گناہوں سے بچاتا ہے۔
◾الخصوص الخصوص : روزے کی اس قسم میں انسان کو اپنے آپ کو ان تمام خیالات سے خود کو بچانا ہوتا ہے جو کہ انسان کو الله سے دور کرنے کا سبب بنتے ہوں۔ پھر انسان جب اپنے آپ کو تمام سوچوں اور خیالات سے ہٹا لیتا ہے تو پھر ایسا انسان دل کا روزہ رکھ لیتا ہے یعنی کہ انسان کا دل بھی ہر قسم کے منفی خیالات سے پاک ہو جاتا ہے۔
◾روزے کا مقصد کیا ہے۔۔؟؟
روزے اس لیۓ فرض کیۓ گٸے تا کہ انسان کے اندر تقوٰی پیدا ہو۔ انسان کا پیٹ جب خالی ہوتا ہے تو انسان کے اندر گناہ کرنے کی قوت بھی کم ہوتی ہے۔ جب انسان روزے سے ہوتا ہے تو بس سمجھ لیجیۓ کہ اس نے تقوٰی کی پہلی سیڑھی پر قدم رکھ لیا ہے۔ جب انسان کے اندر تقوٰی پیدا ہو گیا تو باقی سب تو خودبخود ہو جاتا ہے۔ پھر انسان الله کے ڈر اور خوف کی وجہ سے گناہوں سے ہر ممکن حد تک بچنے کی کوشش کرتا ہے اور ہر وہ کام کرتاہے۔ جس سے الله کی رضا اور خوشنودی حاصل ہو۔ جب انسان کا اپنا پیٹ خالی ہو گا تو اسے دوسرے لوگوں کا احساس ہوتا ہے اور انسان کے اندر دوسرے لوگوں کے لیۓ ہمدردی اور بھاٸی چارے کا احساس پیدا ہوتا ہے۔
◾جن چیزوں سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
•آنکھ میں سرمہ لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
•سر میں تیل لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
•بدن میں کہی بھی تیل لگانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
•بھول کر کھانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
•کلی کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔
•ناک میں پانی ڈالنے سےروزہ نہیں ٹوٹتا۔
◾مکروہات
•ٹوتھ پیسٹ سے دانت صاف کرنا مکرو ہے۔
•غیبت کرنا، جھوٹ بولنا اور گالی دینا مکرو ہے۔
•بلا ضرورت کچھ چکھنا مکرو ہے۔
◾روزے کی فضیلت
اسلام میں روزے کو بہت زیادہ فضیلت حاصل ہے۔ روزے کا پہلا حصہ رحمت، دوسرا مغفرت اور تیسرا آگ سے آزادی ہے۔
نبی اکرمﷺ کا ارشاد ہے کہ !
”گرمی میں روزہ رکھنا جہاد ہے۔“
◾سحری کی فضیلت
الله تعالٰی نے روزہ رکھنے سے پہلے کھانے کو اُمت کے لیۓ ثواب قرار دیا ہے اور اس کھانے کو ”سحری“ کا نام دیا گیا ہے۔ سحری کھانا سنت ہے۔
نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے کہ !
”سحری میں برکت ہے اسے ہر گز نہ چھوڑو اگر کھانے کو کچھ نہیں ہو تو پانی کا ایک گھونٹ ہی پی لیا جاٸے“۔
◾سحری میں کی جانے والی چند کوتاہیاں
•اگر کسی شخص کی آنکھ اس وقت کھلی ہو جب فجر کی ازان ہو رہی ہو اور وہ جلدی سے کچھ کھا لیتا ہے اور روزہ رکھ لیتا ہے تو یہ جاٸز نہیں۔
•بعض لوگ بہت جلدی سحری کر لیتے ہیں اور سو جاتے ہیں اور پھر فجر کی نماز کے لیۓ اٹھتے ہیں۔ یہ بھی غلط ہے۔
•کچھ لوگ سحری کھا کر سو جاتے ہیں۔ اس سے فجر چھوٹ جانے کا اندیشہ ہوتا ہے تو یہ بھی غلط ہے۔
•جب ساٸرن بجے تو کھانا روک دینا چاٸیے۔
◾افطار کی فضیلت
افطار کے وقت خصوصی دعاٶں کا اہتمام کرنا چاٸیے۔
کیونکہ یہ وقت قبولیت کا ہوتا ہے۔
حدیث میں ہے کہ!
”روزے دار کے لیۓ دو خوشیاں ہوتی ہیں۔ ایک افطار کے وقت اور ایک اپنے رب سے ملاقات کے وقت“۔
نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے کہ!
”روزہ دار کی دعا رَد نہیں ہوتی“۔
◾کسی روزے دار کو افطار کروانے کی فضیلت
کسی روزے دار کو روزہ افطار کروانا بھی بہت زیادہ افضل ہے۔ جو شخص کسی روزے دار کو روزہ افطار کرواتا ہے تو اس کو بھی روزے دار کے برابر ثواب ملتا ہے۔
◾تراویح کی فضیلت
رمضان مبارک کی شان ہی تراویح سے ہوتی ہے۔ رمضان میں دن کی عبادت روزہ اور رات کی عبادت تراویح ہے۔ روزہ فرض اور تراویح سنت ہے۔ تراویح کی بیس رکعات ہوتی ہیں۔
◾اعتکاف کی فضیلت
اعتکاف کو بھی بہت زیادہ فضیلت حاصل ہے۔ نبی کریمﷺ اعتکاف کا بھی خاص اہتمام کیا کرتے تھے۔
نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ !
”جس نے ایمان اور ثواب کی نیت سے اعتکاف کیا اس کے صغیرہ گناہ معاف کر دیۓ جاٸیں گے“۔
◾مرد اور عورت کا اعتکاف
مرد کو ایسی مسجد میں اعتکاف کا اہتمام کرنا چاٸیے۔ جس میں با جماعت نماز ہوتی ہو اور عورت کو اعتکاف کا اہتمام گھر کے اندر کرنا چاٸیے اور عورت کو اعتکاف کا اتنا ہی ثواب ملتا ہے۔ جتنا کہ مرد کو مسجد میں اعتکاف کا ملتا ہے۔
◾نزولِ قرآن
رمضان مبارک وہ مقدس مہینہ ہے۔ جس میں قرآن کریم نازل کیا گیا جو کہ تمام بنی نوع انسان کے لیۓ ہدایت کا زریعہ ہے۔ قرآن انسان کے لیۓ ہدایت، شفا اور رحمت ہے۔ حق کیا ہے؟ باطل کیا ہے؟ روشنی کیا ہے؟ اندھیرا کیا ہے؟ یہ سب ہمیں قرآن ہی سے معلوم ہوتا ہے اور انسان کے لیۓ یہ کتنی خوش قسمتی کی بات ہے کہ الله تعالٰی نے اس کے لیۓ قرآن نازل کیا اور اس میں اسے مخاطب کیا گیا ہے۔ ہمارے پاس ہدایت قرآن کی صورت میں موجود ہے۔ ہم اس پر عمل پیرا ہو کر دنیا و آخرت میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔
◾روزے کی جزا الله کے زمے ہے
الله تعالٰی کا فرمان ہے کہ !
”روزہ میرے لیۓ ہے اور میں ہی اس کی جزا دوں گا“۔
◾گناہوں کی بخشش کا مہینہ
جو انسان ایمان کی وجہ سے اور ثواب کی نیت سے ماہِ رمضان کے روزے رکھتا ہے تو اس انسان کے پچھلے گناہ بخش دیۓ جاتے ہیں۔
◾اپنے نفس کو روزے کے لیۓ کیسے تیار کریں۔۔؟؟
جب تک ہم اپنے نفس پر محنت نہیں کریں گے۔ اپنے آپ کو اور اپنے نفس کو براٸی سے اور گناہ سے نہیں بچاٸیں گے تو تب تک ہم اپنے نفس کو اور اپنے آپ کو روزے کے لیۓ تیار نہیں کر سکیں گے اور نا ہی ہم روزے کے اصل مقصد یعنی کہ تقوٰی تک پہنچ سکیں گے۔
اس کے لیۓ ہمیں درج زیل امور بجا لانے ہوں گے:-
•الله کا زکر
•زیادہ سے زیادہ عبادت
•قرآن کی تلاوت
•فراٸض اور واجبات کی اداٸیگی
•صلہ رحمی
•صدقہ
•اخلاق کی درستگی
•سچی توبہ
جب ہم ان تمام امور کو بجا لاٸیں گے تو ہمارا نفس ہمیں براٸی کی طرف راغب نہیں کرے گا اور اگر کرے گا بھی تو اتنا زیادہ نہیں۔
◾شیاطین کی گرفتاری
اس ماہِ مبارک میں جہنم کے دروازے بند کر دیۓ جاتے ہیں اور جنت کے دروازے کھول دیۓ جاتے ہیں اور سرکش شیاطین کو قید کر دیا جاتا ہے۔
◾باب الریان
جنت کے آٹھ دروازے ہیں۔ جنت کا ایک دروازہ جس کا نام ”ریان“ ہے۔ یہ خاص دروازہ ہے اور یہ صرف روزہ دار کے لیۓ ہی مخصوص ہے اور اس دروازے سے صرف روزہ دار ہی داخل ہوں گے۔
◾روزہ بارگاہ خداوندی میں سفارشی ہے
روزہ انسان کا سفارشی بنے گا اور بارگاہ خداوندی میں انسان کی سفارش کرے گا۔ روزہ ہمارے لیۓ بہترین سفارشی ہے۔ ہم روزے کے تمام لوازمات کو پورا کر کے روزے کو اپنا سفارشی بنا کر جنت میں داخل ہو سکتے ہیں۔



◾شبِ قدر
یہ رمضان کی آخری راتوں میں سے ایک رات ہوتی ہے اور اس رات کو ہزار راتوں سے افضل قرار دیا گیا ہے۔ اس رات کو ”لیلۃ القدر“ بھی کہا جاتا ہے۔ یہ بہت برکت والی ہوتی ہے۔ جو شخص شبِ قدر میں ثواب کی نیت سے کھڑا ہوتا ہے۔ اس کے پچھلے گناہ بخش دیۓ جاتے ہیں۔
◾چاند رات کیسے گزاریں
چاند رات کو عبادت کرنے کا بہت زیادہ ثواب ہے اور یہ انعام والی رات ہوتی ہے۔ اسی لیۓ اس رات کو ”لیلۃالجاٸزہ“ بھی کہتے ہیں۔
نبی کریمﷺ کا ارشاد ہے کہ!
”جس نے دونوں عیدوں کی رات کو ثواب کا یقین رکھتے ہوٸے عبادت کی تو اس کا دل نہ مرے گا اُس دن جس دن لوگوں کے دل مَر جاٸیں گے“۔
◾روزے کے جسمانی فواٸد
•روزہ انسان کے نظامِ ہضم کو اچھے طریقے سے کنٹرول کرتا ہے۔
•روزہ رکھنے سے خون میں روانی آتی ہے۔
•روزہ رکھنے سے انسان کا دماغ بیدار ہوتا ہے۔
•روزہ رکھنے سے چہرے پر تازگی آتی ہے۔
•روزہ رکھنے سے غصہ بھی کم ہوتا ہے۔
•روزہ رکھنے سے خواسِ خمسہ کی قوت بہتر ہوتی ہے۔
•روزہ رکھنے سے کینسر کی بیماری دُور ہوتی ہے۔
•روزہ رکھنے سے انسان کا دماغ کھلتا ہے۔
•روزہ رکھنے سے انسان کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔
•روزہ رکھنے سے اعصابی نظام کو بھی سکون ملتا ہے۔




Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *