Complete Novel

Asad Qureshi

جب دن کی شوٹنگ کا اختتام ہوتا تو ایک لڑکا حبا اور حرا کے پاس آتا اور اُس سے آٹوگراف لیا کرتا تھا ۔اُس نے چہرے کو مکمل طور پر ڈھانپا ہوتا تھا اُس کے سر کی پگڑی سے لباس تک ہو مکمل طور پر سفید لباس میں ہوتا تھا سوائے اُس کی آنکھوں کے چشمے کے جو سیاہ رنگ کا ہوا کرتا تھا۔ آج پھر وہ اُن کے پاس موجود تھا
“آپ روزآنہ میرا آٹوگراف کیوں لینے آتے ہیں حالانکہ یہ میری پہلی فلم ہے ۔” حرا روزآنہ اُس سے ایسے سوال کیا کرتی تھی اور وہ بلکل خاموش رہتا تھا وہ اُس کے جواب کی منتظر ہوتی تھی ۔”آپ میری کسی بات کا جواب کیوں نہیں دیتے ۔” حرا نے پھر سے پوچھا لیکن اُس کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا ۔
“میں آپ کا دل رکھنے کے لیے آٹوگراف دیتی ہوں اس کا مطلب یہ نہیں ہے کے آپ مجھے اور میری باتوں کو یوں نظر انداز کریں۔” حرا بولے جارہی تھے لیکن وہ خاموشی سے کھڑا سن رہا تھا ۔حرا نے حبا کی طرف دیکھا جو حجاب کیے ہوئے اور آنکھیں جھکائے ہوئے بیٹھی حرا کی باتیں سنتی رہتی تھی ۔
“غصے میں حرا نے کاغذ پھاڑ دیا تھا ” میں آئندہ کبھی تمہیں آٹوگراف نہیں دونگی تم جا سکتے ہو۔” حرا نے کاغذ کے ٹکڑے زمین پر بکھیر دئیے۔” تم جا سکتے ہو۔”
لیکن اس نے ایک نئے کاغذ کا ٹکڑا بغیر جواب دیے اُس کے سامنے رکھ دیا۔لیکن حرا نے ہے کاغذ بھی پھینک دیا۔اُس نے ایک نیا کاغذ حرا کے سامنے رکھ دیا اسی طرح تین بار ہوا اور بلآخر  حرا نے آٹوگراف دے دیا اور وہ کاغذ اٹھائے بغیر کچھ بولے وہاں سے چلا گیا ۔






Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *