Complete Article

Tanzeela Gohar

Article: Ab Chalna Nahi Dod’na Hai

Writer:   Tanzeela Gohar

Instagram: @talakh_e_haqiqat

status: complete

آرٹیکل

اب چلنا نہیں دوڑنا ہے۔

از قلم تنزیلہ گوہر

” فلسطین “وہ پاک سر زمین جس نے نبیوں کو پالا ہے ۔ جس میں قبلہ اول موجود ہے ۔ جہاں پہ رحمت للعالمین صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ایک لاکھ  چوبیس ہزار نبیوں کی امامت کروائی ۔ جہاں  سے  سرکار دوعالم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے سات آسمانوں کا سفر کیا ۔  جہاں داؤد علیہ السلام اور سلیمان علیہ السلام کی بادشاہت تھی۔ جہاں  ایک نماز کا اجر پانچ سو گنا بڑھا دیا جاتا ہے ۔ وہ مقدس زمین جو مسلمانوں کی وراثت ہے ۔ وہ پاک زمین آج دشمنوں کی  عداوت کا شکار ہے ۔ امن و امان کی وہ زمین آج قیامت صغریٰ کا منظر پیش کر رہی ہے۔ظاہری آنکھ سے دیکھو تو  وہاں خون کے دریا بہہ رہے ہیں ۔ وہاں بچوں کو بے دردی سے مارا جا رہا ہے ۔ وہاں کے مکانات زمین بوس ہو چکے ہیں۔وہاں کے ہسپتالوں پہ بمباری ہورہی ہے ۔ وہاں زمین پہ جسم کے کٹے ہوئے اعضاء پڑے ہوتے ہیں ۔ وہاں ظلمت کا راج ہے ۔ وہاں  جبر ہو رہا ہے ۔ لیکن دنیا خاموش ہے ۔ بلکل خاموش ۔ انسانی حقوق پہ بات کرنے والے منہ پہ تالے لگائے بیٹھے ہیں ۔ باطنی آنکھ سے دیکھا جائے تو منظر کچھ اور ہی ہے ۔ ننھے ننھے بچوں کی روحیں کھلکھلاتی ہوئیں آسمان کی طرف پرواز کررہیں ہیں ۔ آسمان سے فرشتے اتر رہیں ہیں ۔ باقی رہ جانے والوں کے دلوں پہ مرہم لگا رہیں ہیں ۔ وہاں کے لوگ اپنے ایمان میں مزید آگے بڑھ رہیں ہیں۔ شہید ہونے والے سوئی چھبنے کی اذیت سہہ کر اب ابدی سکون میں ہیں۔  وہ خوش ہیں ، انہوں نے اللّٰہ کی خوشنودی حاصل کر لی ہے ۔ اور ان باغات کا ٹکٹ وصول کر لیا ہے جس میں  وہ ہمیشہ رہیں گے ۔ بطورِ مسلمان ہم سب کا یہ ایمان ہے کہ قیامت آئے گی۔ ہر   نیکی کرنے والوں کو ان کی نیکی کا اور برا کام کرنے والوں کو ان کے برے کاموں کا  بدلہ دیا جائے گا ۔ اس دن بادشاہی صرف “القہار ” کی ہوگی ۔ قیامت آنے سے پہلے اس کی نشانیاں ظاہر ہوگی اور ان میں سے ایک نشانی جو بڑی بڑی نشانیوں میں سے ہے ۔ وہ بیت المقدس پہ تیسری جنگ عظیم کا چھڑنا ہے ۔ جیسے کے ہم سب دیکھ رہے ہیں ۔ یہ نشانی تقریباً پوری ہوچکی ہے یا ہونے والی ہے ۔ اس  کے بعد  امام مہدی کا ظہور ، عیسیٰ علیہ السلام کا نزول اور دجال  کا آنا اور دجال سب فتنوں سے بڑا فتنہ ! آپ کا کیاخیال ہے ؟ کیا ہم اس  کے دھوکے میں نہیں آئیں گے ؟( نعوذباللہ ) کیا جب وہ کہے گا” میں خدا ہو ” تو کیاہم انکار کر دیں گے ۔ کیا ہمارا ایمان اتنا پختہ ہے؟ تو جواب ہے  نہیں! ہمارا ایمان انتہائی کمزور ہے ۔ ہم وقت کے بادشاہوں کے سامنے بے بس ہے تو دجال جو کہ ہے ہی دھوکہ اس سے خود کو کیسے بچائیں گے ۔ ہم جو خاموش تماشائی بنے بیھٹے ہیں ۔ ہم کیا کریں گے ؟  کیسے خود کو بچائیں گے ؟  ہم جو گانے سننا نہیں چھوڑ سکتے ۔ ڈرامے اور فلمیں دیکھنا نہیں چھوڑ سکتے ۔ ہم جو فحاش مواد دیکھنا اور پڑھنا نہیں چھوڑ سکتے ۔ ہم جو پردہ نہیں کرسکتے ۔ خود کو جھوٹ بولنے ، غیبت کرنے ، دھوکہ دینے ، دوسروں کو اذیت دینے سے نہیں روک سکتے ۔ ہم جو  محبت کے نام پہ سارا سارا دن اور ساری ساری رات غیر محرم سے باتیں کرنے سے خود کو نہیں روک سکتے ۔ ہم جو دن میں پانچ نمازیں درست طور پہ ادا نہیں کرسکتے ۔ تو آپکا کا خیال ہے ہم دجال کے فتنے سے خود کو روک لیں گے ؟  اب بھی وقت ہے اپنے ایمان کو پختہ کرنے کا ۔ہمیں آج ،ابھی اور اسی وقت سے شروع کرنا ہوگا ۔ جس گناہ کے راستے پہ ہم چل رہیں ہیں ۔ اب ہمیں الٹے قدم لینے ہوں گے ۔ اب ہمیں گناہوں کو چھوڑنا ہوگا ۔ اب ہمیں صراط مستقیم پہ چل کر نہیں بلکہ دوڑ کر اپنے رب تک جانا ہوگا ۔ اب ہمیں بے بی سٹیپس baby steps نہیں لینے اب ہمیں سیدھا give up  کرنا ہے گناہوں سے ۔کیونکہ ہمارے پاس وقت نہیں ہے ۔ اب ہمیں  خواب غفلت سے بیدار ہونا چاہیے ۔ ہمیں ا نکھیں  کھول کر دیکھنا چاہیے کہ ہم کس سیاہ راستے پہ چل رہیں ہیں ۔ اللّٰہ پاک ہم سب کو ہدایت دیں اور ہمارے ایمان کو پختہ کرے ، ہمیں دجال کے فتنے سے بچائے اور فلسطین کے لوگوں پہ رحم فرمائے ۔ آمین 






Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *