Complete Article

Laiba Shaikh

Article:   Ohh!! Boycott?

Writer:    Laiba Shaikh

status: complete

Instagram: @ laiba_1817

آرٹیکل

 اوہ! بائيكوٹ؟
ازلائبہ

اوہ بائیکوٹ! بائیکوٹ کرنے سے کیا ہوگا؟ ہمیں تو جہاد کرنا چاہئے- ہم فلسطين میں ہوتے تو ہم بھی جہاں کرتے- ہماری تو گورنمنٹ ہی ٹھیک نہیں- اور ویسے بھی صرف میرے بائیکوٹ کرنے سے کیا ہوگا؟ ہماری فوج کو چاہئے ہے کہ وہ اسرائیل پر حملہ کردے- ہم تو کیا ہی کر سکتے ہیں- اور ویسے بھی یہ ہماری ذمہ داری تو نہیں- اور ہم کوالٹی پر کمپرومائز کیسے کر سکتے ہیں؟ ہماری برانڈز کی تو کوالٹی ہی ہمارے میعار کی نہیں- ہم بائیکوٹ تو جب کریں نہ جب ہماری پراڈکٹس کی بھی وہ ہی کوالٹی ہو- مجھے تو اپنی شادی کی شاپنگ کرنی ہے- مجھے تو لائف ٹائم پراڈکٹس چاہئے ہیں- میں کیسے لو کوالٹی پراڈکٹس لے سکتی ہوں؟ میں کیسے فائیور پر کام کرنا چھوڑ سکتا ہوں یہ تو میری روزی ہے؟ میں اتنی مہنگائی میں کیسے جاب چھوڑدوں؟ اگر میں جاب چھوڑ دونگا تو میرا گھر کیسے چلے گا؟ میرے اخراجات کیسے پورے ہونگے؟ کیا واقع؟ آپ ابھی بھی یہ سوچتے ہیں کہ بائیکوٹ کرنے سے کیا ہوگا؟ ہماری گورنمنٹ کچھ کرے گی تو ہی ہم کچھ کریں گے؟ ہماری اپنی کوئی سوچ نہیں؟ ہم خود مختار نہیں کیا؟ اللہ نے ہمیں حالات کو سمجھنے اور اُس پر ردعمل دینے کا اختیار دے رکھا ہے- اور جہاد؟ جہاد کیا صرف ہماری فوج کے لیے ہے؟ يا ہم فلسطين میں ہوتے تو ہی جہاں کرتے؟ اور جہاد بالنفس کا کیا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہاد بالنفس کو جہاد اکبر کہا ہے- اپنے نفس پر جہاد- اپنے نفس سے جنگ- اور کوالٹی؟ کوالٹی کیا ہوتی ہے؟ کیا ہمیں ابھی بھی کوالٹی کی پرواہ کرنی چاہئیے؟ ہم اپنا پیسہ انہے دیتے رہیں تاکہ وہ ہمارے بہن بھائیوں کی نسليں ختم کرتے رہیں؟ فائیور کی بات کریں تو آپ کو کیا لگتا ہے یہ آپ ہیں جو اپنا گھر چلاتے ہیں؟ کیا آپ واقع ہیں اس قابل؟ کیا انسان کی اتنی اوقات ہے کہ وہ کسی کو پال سکے؟ یہ ہمارا رب ہے- المالک- اس کے پاس ہیں سارے اختیارات- آپ یہ سب بہانے بنانے کے بجائے صاف صاف یہ کیوں نہیں کہتے کہ آپ کا ایمان ہی کمزور ہوگیا ہے- یہ سب اپنی آنکھوں سے دیکھنے کے بعد بھی اسے فکشن سمجھ کر بھول جاتے ہیں- آپکا دل ہی سخت ہوگیا ہے کہ آپ کو ہمارے بہن بھائیوں کی تکليف محسوس ہی نہیں ہوتی- اور بے شک دل کا سخت ہو جانا ایمان کی کمزوری ہے- خدارا! ہوش میں آئیے ہم کب تک یہ کہتے رہیں گے کہ ہمیں افسوس ہے؟ ہمارے ہاتھ کھلے ہیں- ہم اپنی مرضی کے مالک ہیں- اگر آج ہم نے آواز نہ اٹھائی، ان درندوں کا ہاتھ نہ روکا، ان کی پراڈکٹس کو نہ چھوڑا تو یہ فلسطين کو مٹادیں گے- 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 






Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *